نئی دہلی۔ نوٹ بندی کے فیصلے کو آج 11 دن ہو گئے ہیں۔ مودی حکومت کے اس
فیصلے سے لوگوں کو کافی پریشانی جھیلنی پڑ رہی ہے۔ لوگ بینکوں اور اے ٹی
ایم کے باہر قطار میں کھڑے رہنے کو مجبور ہیں۔ اپوزیشن اسے لے کر حکومت پر
حملہ آور ہے اور اس پر من مانی کا الزام لگا رہا ہے۔ اس پر سیاست ختم ہونے
کا نام نہیں لے رہی اور ہر روز ہنگامہ مچا ہوا ہے۔ وہیں حکومت نے اسے کالے
دھن پر مہم بتاتے ہوئے رول بیک کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ نوٹ
بندی پر مچے ہاہاکار کے درمیان بی جے پی کا اصل امتحان شروع ہو گیا ہے۔
آج پانچ ریاستوں کی 4 لوک سبھا اور 8 اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہو
رہے ہیں۔ ووٹنگ صبح 7 بجے سے شروع ہو گئی ہے اور ووٹوں کی گنتی 22 نومبر کو
ہوگی۔ نوٹ بندی کے بعد یہ ضمنی انتخابات مرکز میں حکمراں بی جے پی کے لئے
سخت انتخابی امتحان ثابت ہوں گے۔ اس انتخاب میں پتہ چل جائے گا کہ عوام نوٹ
بندی کی کتنی حمایت میں ہیں۔
آسام
مدھیہ پردیش
مغربی بنگال